Description
محمد حامد سراج افسانوی ادب میں ایک بڑا نام ہے۔ خاکہ وسوانح نگاری ان کی تخلیقی شخصیت کا دوسرا رُخ ہے۔ محمد حامد سے محمد حامد سراج تک کا سفر انسانی جذبات اور احساسات کی آبیاری اور ترجمانی سے عبارت ہے۔ انھوں نے اردو ادبیات میں ایم۔ اے کیا ہوا ہے، لیکن کام اور پیغام ابھرتے معاشرتی رویوں، انسانی رشتوں اور جذبوں کو منفردزبان اور اسلوب سے پیش کرتا ہے۔ درجن افسانوی مجموعے ، اہل علم کے تعارف ، خاکے اور آپ بیتیاں بھی ان کے ادبی کارناموں میں شامل ہیں۔
پاکستان میں دہشت گردی کی لہر ، اس جنگ میں ہزاروں اپنوں کے برادہ بن جانے کا دُکھ اور اس کارِ لاحاصل سے نکلنے کاجذبہ ان افسانوں کا پیغام ہے۔ ’’برادہ‘‘ مختصر افسانوی مجموعہ ہے، لیکن اس کا ہر افسانہ ایک آئینہ ہے۔ یہ آئینہ اختتام تک متنوع مناظرپیش کرتا ہے۔ جب افسانہ انجام کے قریب پہنچتا ہے تو یک دم یہ آئینہ ٹوٹ گرتاہے۔ محض ایک لمحہ کے فرق سے خوش نما منظر برادہ بن جاتا ہے۔ جب آئینے ٹوٹتے ہیں ، تو ان کی کرچیاں وجود کو زخمی کر جاتی ہیں، لیکن جب جذبے اور احساس لُٹتے ہیں تو روح پامال کر جاتے ہیں۔ لاکھوں کروڑوں مالیت کے دنیاوی سرمائے لکڑی کے برادے میں ڈھل جاتے ہیں ۔ عمارت تو خوب صورت بن ہی جاتی ہے، لیکن اس کا مکین اپنی صورت اور شناخت ہی نہیں کر پاتا۔
Reviews
There are no reviews yet.