Description
جدید اردوغزل کی تاریخ پر نگاہ ڈالیں، تو معدودے چند شعرا منصۂ شہود پر نظر آتے ہیں، ان میں اشرف جاوید کا نام نمایاں بھی ہے اور منفرد بھی، انہوں نے غزل کو روایت سے لے کر جدید طرز اظہار تک باہم مربوط کردیا ہے۔ غزل جو ہر لحاظ سے زمانے کی اساطیری قدروں اور معاشرتی رویوں کی عکاس دکھائی دیتی ہےاس کی موجودہ تشکیل میں اشرف جاویدنےجذبات، احساسات اور فکر کو کچھ اس طور سمو دیا ہےکہا ن کی غزل اپنے معاصرین سے ہر طور مختلف نظر آتی ہے
نشاطِ غم اشرف جاوید کا چوتھا شعری مجموعہ ہے اور غزلیات پر مشتمل ہے۔نخلِ نوا سے نشاطِ غم تک آتے آتے ان کی غزل کے تیور، ان کے اظہار کا لہجہ اور ان کے ہنر کا جمال ان کی غزلوں میں جھلکتا ہوا صاف دکھائی دیتا ہے۔ اشرف جاوید کی سب سے نمایاں خوبی یہ ہے کہ انھیں علم ہے کہ انھیں کیا بات کرنی ہے اور کس لہجے اور سلیقے کے ساتھ کرنی ہے۔ اظہار کیفصاحت، شعری بلاغت اور فکری سرشاری اور راست روی اور اپنے عہد کی سچائی وہ عناصر ہیں، جن سے اشرف جاوید کی غزل تشکیل پاتی ہے۔
نہ اب تعلق خاطر رہے کوئی ہم سے
گھما پھرا کے یہی باتاس نے کی ہم سے
خود بدلتا نہیں، حالات بدل دیتا ہے
باتوں باتوں میں وہ ہر بات بدل دیتاہے
Reviews
There are no reviews yet.